Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن نسائي
كتاب التطبيق
کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
27. بَابُ : الْقُنُوتِ فِي صَلاَةِ الصُّبْحِ
باب: نماز فجر میں دعائے قنوت پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1073
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قال: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، قال: حَدَّثَنِي بَعْضُ مَنْ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ فَلَمَّا قَالَ:" سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ قَامَ هُنَيْهَةً".
ابن سیرین کہتے ہیں کہ مجھ سے ایک ایسے شخص نے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز فجر پڑھی تھی، بیان کیا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری رکعت میں «سمع اللہ لمن حمده» کہا تو آپ تھوڑی دیر کھڑے رہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 345 (1446)، (تحفة الأشراف: 15667) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، ابو داود (1446) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 329

سنن نسائی کی حدیث نمبر 1073 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1073  
1073۔ اردو حاشیہ: امام صاحب رحمہ اللہ نے شاید کچھ دیر کھڑے رہنے کو قنوت پر محمول کیا ہے، حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کے بعد بھی بعض اذکار و اور اد پڑھا کرتے تھے۔ قنوت تو ہاتھ اٹھا کر اور جہراً پڑھی جاتی ہے جیسا کہ روایات میں صراحتاً آیا ہے۔ [مسند أحمد: 3/3]
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1073