Note: Copy Text and Paste to word file

سنن نسائي
كتاب الافتتاح
کتاب: نماز شروع کرنے کے مسائل و احکام
44. بَابُ : الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ بِـ { إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ }
باب: نماز فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 952
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ الْبَلْخِيُّ قال: حَدَّثَنَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ، عَنْ مِسْعَرٍ، وَالْمَسْعُودِيِّ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ سُرَيْعٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ قال:" سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ".
عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھتے سنا۔

تخریج الحدیث: «وقد أخرجہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 10722)، مسند احمد 4/306، 307، سنن الدارمی/الصلاة 66 (1336) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
سنن نسائی کی حدیث نمبر 952 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 952  
952 ۔ اردو حاشیہ: صبح کی نماز میں کبھی کبھی اس سورت کو پڑھنا مسنون ہے۔ اس سورت میں قیامت کے ہولناک مناظر کی مکمل عکاسی کی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سورۂ ہود، سورۂ واقعہ اور « ﴿إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ﴾ » نے بوڑھا کر دیا ہے۔ [جامع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث: 3297]

   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 952   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:577  
577- سیدنا عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو صبح کی نماز میں «وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ» (یعنی سورۃ تکویر:17) کی تلاوت کرتے ہوئے سنا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:577]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نماز فجر میں مختلف اوقات میں مختلف صورتوں کی تلاوت کرنی چاہیے کبھی بڑی اور کبھی چھوٹی سورتوں کی، امام کو موقع محل دیکھ کر جماعت کروانی چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 577