Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابن ماجه
كتاب الزهد
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
38. بَابُ : صِفَةِ النَّارِ
باب: جہنم کے احوال و صفات کا بیان۔
حدیث نمبر: 4326
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَادَةَ الْوَاسِطِيُّ , حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ , حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ , عَنْ الزُّهْرِيِّ , عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" تَأْكُلُ النَّارُ ابْنَ آدَمَ إِلَّا أَثَرَ السُّجُودِ , حَرَّمَ اللَّهُ عَلَى النَّارِ أَنْ تَأْكُلَ أَثَرَ السُّجُودِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہنم کی آگ ابن آدم کے سارے بدن کو کھائے گی سوائے سجدوں کے نشان کے، اللہ تعالیٰ نے آگ پر یہ حرام کیا ہے کہ وہ سجدوں کے نشان کو کھائے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14215)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 129 (806)، الرقاق 52 (6573)، التوحید 26 (7437)، صحیح مسلم/الإیمان 81 (182)، مسند احمد (2/276، 293، 534، 3/94) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4326 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4326  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مومن گناہ گار جو جہنم میں جائے گا۔
وہ اپنی سزا بھگتنے کے بعد جل کر کوئلہ ہوجائے گا تاہم وہ زندہ ہوکر جنت میں جائے گا۔ (حدیث: 4309)
 زیر مطالعہ حدیث میں ایسے ہی مومن کا ذکر ہے۔
جسے سجدے کے نشان کی وجہ سے پہچان کر جہنم سے نکالا جائے گا۔

(3)
بے نماز کے چہرے پہ سجدے کا نشان نہیں ہوگا۔
اس لیے فرشتے اسے جہنم سے نہیں نکالیں گے۔
جبکہ دوسرے گناہگاروں کو وہ اللہ کے حکم سے جہنم سے نکال لیں گے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4326