سنن ابن ماجه
كتاب الزهد
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
24. بَابُ : الْوَرَعِ وَالتَّقْوَى
باب: ورع اور تقویٰ و پرہیزگاری کا بیان۔
حدیث نمبر: 4218
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ , عَنْ الْمَاضِي بْنِ مُحَمَّدٍ , عَنْ عَلِيِّ بْنِ سُلَيْمَانَ , عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ , عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ , عَنْ أَبِي ذَرٍّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا عَقْلَ كَالتَّدْبِيرِ , وَلَا وَرَعَ كَالْكَفِّ , وَلَا حَسَبَ كَحُسْنِ الْخُلُقِ".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تدبیر جیسی کوئی عقل نہیں ہے، اور (حرام سے) رک جانے جیسی کوئی پرہیزگاری نہیں ہے، اور اچھے اخلاق سے بڑھ کر کوئی عالیٰ نسبی (حسب و نسب والا ہونا) نہیں ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11937، ومصباح الزجاجة: 1506) (ضعیف)» (سند میں قاسم بن محمد اور ماضی بن محمد دونوں راوی ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف
الماضي بن محمد الغافقي: ضعيف وشيخه علي بن سليمان: مجهول (تق:6423، 4740) وللحديث شواهد ضعيفة جدًا۔