سنن ابن ماجه
كتاب الفتن
کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل
24. بَابُ : شِدَّةِ الزَّمَانِ
باب: زمانہ کی سختی کا بیان۔
حدیث نمبر: 4038
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى , عَنْ يُونُسَ , عَنْ الزُّهْرِيِّ , عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ يَعْنِي: مَوْلَى مُسَافِعٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَتُنْتَقَوُنَّ كَمَا يُنْتَقَى التَّمْرُ مِنْ أَغْفَالِهِ , فَلْيَذْهَبَنَّ خِيَارُكُمْ وَلَيَبْقَيَنَّ شِرَارُكُمْ , فَمُوتُوا إِنِ اسْتَطَعْتُمْ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم ایسے چن لیے جاؤ گے جیسے عمدہ کھجوریں ردی کھجوروں میں سے چنی جاتی ہیں، تمہارے نیک لوگ گزر جائیں گے، اور برے لوگ باقی رہ جائیں گے، تو اگر تم سے ہو سکے تو تم بھی مر جانا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14878، ومصباح الزجاجة: 1424) (صحیح)» (سند میں ابو حمید مجہول راوی ہیں، لیکن اصل حدیث رویفع بن ثابت کے شاہد سے تقویت پاکر صحیح ہے، جس کی تصحیح ابن حبان نے کی ہے، آخری جملہ «فموتوا إن استطعتم» ضعیف ہے، اس لئے کہ اس کا شاہد نہیں ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف بهذا التمام وهو ثابت دون قوله فموتوا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن شھاب الزهري عنعن
و روي البخاري (6434) عن مرداس الأسلمي رضي اللّٰه عنه قال قال النبي ﷺ: ((يذھب الصالحون الأول فالأول و يبقي حفالة الشعير أوالتمر،لا يباليھم اللّٰه بالة)) وھو يغني عنه وانظر صحيح ابن حبان (الموارد: 1832)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 520
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4038 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4038
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
نیک لوگ ہر دور میں رہینگے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد کم ہوتی چلی جائے گی حتی کہ جب قیامت آئے گی اس وقت کوئی نیک آدمی نہیں ہوگا۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4038