سنن ابن ماجه
كتاب تعبير الرؤيا
کتاب: خواب کی تعبیر سے متعلق احکام و مسائل
4. بَابُ : مَنْ رَأَى رُؤْيَا يَكْرَهُهَا
باب: ناپسندیدہ اور برا خواب دیکھنے پر کیا کرے؟
حدیث نمبر: 3909
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ , حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ , عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ , عَنْ أَبِي قَتَادَةَ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" الرُّؤْيَا مِنَ اللَّهِ , وَالْحُلْمُ مِنَ الشَّيْطَانِ , فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ شَيْئًا يَكْرَهُهُ , فَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا , وَلْيَسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ثَلَاثًا , وَلْيَتَحَوَّلْ عَنْ جَنْبِهِ الَّذِي كَانَ عَلَيْهِ".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سچا خواب اللہ کی طرف سے ہے، اور برا خواب شیطان کی طرف سے، پس اگر تم میں سے کوئی نا پسندیدہ خواب دیکھے تو اپنے بائیں جانب تین بار تھوکے، اور شیطان مردود سے تین بار اللہ کی پناہ مانگے، اور جس پہلو پر تھا اسے بدل لے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/بدء الخلق 11 (3292)، التعبیر 3 (6984)، صحیح مسلم/الرؤیا (2661)، سنن ابی داود/الأدب 96 (5021)، سنن الترمذی/الرویا5 (2277)، (تحفة الأشراف: 12135)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الرؤیا 1 (4)، مسند احمد (5/296، 303، 304، 305، 309)، سنن الدارمی/الرؤیا 5 (2187) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه