Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابن ماجه
كتاب تعبير الرؤيا
کتاب: خواب کی تعبیر سے متعلق احکام و مسائل
1. بَابُ : الرُّؤْيَا الصَّالِحَةِ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ
باب: مسلمان اچھا خواب دیکھے یا اس کے بارے میں دیکھا جائے اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 3899
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِسْمَاعِيل الْأَيْلِيُّ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُحَيْمٍ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ: كَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتَارَةَ فِي مَرَضِهِ وَالنَّاسُ صُفُوفُ , وَالصُّفُوفُ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ , فَقَالَ:" أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ , يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الموت میں (حجرے کا) پردہ اٹھایا، تو لوگ اس وقت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے (نماز کے لیے) صفیں باندھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگو! اب نبوت کی خوشخبریوں میں سے کوئی چیز باقی نہیں رہی، سوائے سچے خواب کے جسے خود مسلمان دیکھتا ہے، یا اس کے لیے کوئی اور دیکھتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 41 (479)، سنن ابی داود/الصلاة 152 (876)، سنن النسائی/التطبیق 8 (1046)، 62 (1121)، (تحفة الأشراف: 5812)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/219)، سنن الدارمی/الصلاة 77 (1364) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم