Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابن ماجه
كتاب الأدب
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
54. بَابُ : فَضْلِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ
باب: لا الہٰ الا اللہ کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 3794
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ , عَنْ حَمْزَةَ الزَّيَّاتِ , عَنْ أَبِي إِسْحَاق , عَنْ الْأَغَرِّ أَبِي مُسْلِمٍ , أَنَّهُ شَهِدَ عَلَى أَبِي هُرَيْرَةَ , وَأَبِي سَعِيدٍ , أَنَّهُمَا شَهِدَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إِذَا قَالَ الْعَبْدُ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ , وَاللَّهُ أَكْبَرُ , قَالَ: يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: صَدَقَ عَبْدِي , لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا , وَأَنَا أَكْبَرُ , وَإِذَا قَالَ الْعَبْدُ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ , قَالَ: صَدَقَ عَبْدِي , لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا وَحْدِي , وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ لَا شَرِيكَ لَهُ , قَالَ: صَدَقَ عَبْدِي , لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا , وَلَا شَرِيكَ لِي , وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، قَالَ: صَدَقَ عَبْدِي , لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا , لِي الْمُلْكُ وَلِيَ الْحَمْدُ , وَإِذَا قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ , قَالَ: صَدَقَ عَبْدِي , لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِي" , قَالَ أَبُو إِسْحَاق: ثُمَّ قَالَ: الْأَغَرُّ شَيْئًا لَمْ أَفْهَمْهُ , قَالَ: فَقُلْتُ لِأَبِي جَعْفَرٍ: مَا قَالَ , فَقَالَ: مَنْ رُزِقَهُنَّ عِنْدَ مَوْتِهِ، لَمْ تَمَسَّهُ النَّارُ.
اغر ابومسلم سے روایت ہے اور انہوں نے شہادت دی کہ ابوہریرہ اور ابوسعید رضی اللہ عنہما دونوں نے گواہی دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ «لا إله إلا الله والله أكبر» یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور اللہ ہی سب سے بڑا ہے، کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے سچ کہا، میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور میں ہی سب سے بڑا ہوں، اور جب بندہ «لا إله إلا الله وحده» یعنی صرف تنہا اللہ ہی عبادت کے لائق ہے، کہتا ہے، تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندے نے سچ کہا، میرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، میں ہی اکیلا معبود برحق ہوں، اور جب بندہ «لا إله إلا الله لا شريك له» کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے سچ کہا، میرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، اور میرا کوئی شریک اور ساجھی نہیں، اور جب بندہ «لا إله إلا الله له الملك وله الحمد» یعنی اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، اسی کی بادشاہت اور ہر قسم کی تعریف ہے، کہتا ہے، تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے سچ کہا میرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، بادشاہت اور تعریف (یعنی ملک اور حمد) میرے ہی لیے ہے، اور جب بندہ «لا إله إلا الله ولا حول ولا قوة إلا بالله» یعنی اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اور اس کے علاوہ کسی میں کوئی طاقت و قوت نہیں، کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے سچ کہا، میرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، اور میرے علاوہ کسی میں کوئی قوت و طاقت نہیں ۱؎۔ ابواسحاق کہتے ہیں: پھر اغر نے ایک بات کہی جسے میں نہ سمجھ سکا، میں نے ابوجعفر سے پوچھا کہ انہوں نے کیا کہا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ جس کو اللہ تعالیٰ نے مرتے وقت ان کلمات کے کہنے کی توفیق بخشی تو اسے جہنم کی آگ نہ چھوئے گی۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الدعوات 37 (3430)، (تحفة الأشراف: 3966، 12196) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: اس میں کلمہ تمجید کے علیحدہ علیحدہ کلمات مذکور ہیں، پورا کلمہ یوں ہے جو ہر نماز کے بعد پڑھنا مسنون ہے: «لا إله إلا الله وحده لا شريك له الملك وله الحمد و هو على كل شيئ قدير لاإله إلا الله والله أكبرلا حول ولا قوة إلا باللهالعلى العظيم» ۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (3430)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 512

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3794 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3794  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
  مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرارد یا ہے اور مزید لکھا ہے کہ مذکورہ روایت موقوفاً صحیح ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے مرفوعاً صحیح قرار دیا ہے اور انہی کی رائے اقرب الی الصواب معلوم ہوتی ہے۔
واللہ أعلم۔
لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا قابل عمل اور قابل حجت ہے۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھئے:
(الصحيحة: 3/ 378، 379 رقم: 1390)

(2) (لااله الاالله)
سب سے بڑی حقیقت ہے اور مذکورہ بالا اذکار اس حقیقت کا اعتراف ہیں، اس لیے اللہ تعالیٰ بھی ان کی تصدیق فرماتا ہے۔

(3)
اللہ کے تصدیق فرمانے سے ان اذکار کی عظمت ظاہر ہوتی ہے، اس لیے ان کا ثواب بھی بہت زیادہ ہوگا۔

(4)
اگر حادثاتی موت کی صورت میں زبان سے (لا اله الله)
کہنے کا موقع نہ ملا تو دل کا یقین و اعتقاد مغفرت کا باعث ہوگا، ان شاء اللہ۔
کیونکہ احادیث میں حادثاتی موت کی مختلف صورتوں کو شہادت کی موت قرار دیا گیا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3794   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3430  
´آدمی جب بیمار ہو تو کیا دعا پڑھے؟`
ابومسلم خولانی کہتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ ابو سعید خدری اور ابوہریرہ رضی الله عنہما نے گواہی دی کہ ان دونوں کی موجودگی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو «لا إله إلا الله والله أكبر» اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، کہتا ہے تو اس کا رب اس کی تصدیق کرتا ہے اور کہتا ہے: (ہاں) میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، میں ہی سب سے بڑا ہوں، اور جب: «لا إله إلا الله وحده» اللہ واحد کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے، کہتا ہے، تو آپ نے فرمایا: اللہ کہتا ہے (ہاں) مجھ تنہا کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3430]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے،
اللہ سب سے بڑا ہے۔

2؎:
اللہ واحد کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے۔

3؎:
اللہ واحد کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اس کا کوئی شریک وساجھی نہیں۔

4؎:
اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں،
اسی کے لیے بادشاہت ہے اور اسی کے لیے حمد ہے۔

5؎:
اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے،
اور گناہ سے بچنے اور بھلے کام کرنے کی طاقت نہیں ہے،
مگر اللہ تعالیٰ کی توفیق سے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3430