سنن ابن ماجه
كتاب الطب
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
37. بَابُ : مَا يُعَوَّذُ بِهِ مِنَ الْحُمَّى
باب: بخار میں پڑھی جانے والی دعا کا بیان۔
حدیث نمبر: 3527
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ , حَدَّثَنَا أَبِي , عَنْ ابْنِ ثَوْبَانَ , عَنْ عُمَيْرٍ , أَنَّهُ سَمِعَ جُنَادَةَ بْنَ أَبِي أُمَيَّةَ , قَالَ: سَمِعْتُ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ , يَقُولُ: أَتَى جِبْرَائِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوعَكُ , فَقَالَ:" بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ , مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ , مِنْ حَسَدِ حَاسِدٍ , وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ".
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جبرائیل علیہ السلام آئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بخار تھا، تو انہوں نے کہا: «بسم الله أرقيك من كل شيء يؤذيك من حسد حاسد ومن كل عين الله يشفيك» یعنی ”اللہ کے نام سے میں آپ پر دم کرتا ہوں، ہر اس چیز سے جو آپ کو اذیت دے، حاسد کے حسد سے، اور ہر نظر بد سے، اللہ تعالیٰ آپ کو شفاء عطا کرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5081، ومصباح الزجاجة: 1230)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/323) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3527 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3527
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
جسمانی بیماریوں کے لئے بھی دم کرنا درست ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3527