سنن ابن ماجه
كتاب الطب
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
28. بَابُ : الاِسْتِشْفَاءِ بِالْقُرْآنِ
باب: قرآن سے شفاء حاصل کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3501
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكِنْدِيُّ , حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ ثَابِتٍ , حَدَّثَنَا سَعَّادُ بْنُ سُلَيْمَانَ , عَنْ أَبِي إِسْحَاق /a> , عَنْ الْحَارِثِ , عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" خَيْرُ الدَّوَاءِ الْقُرْآنُ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین دوا قرآن ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10056، ومصباح الزجاجة: 1221) (ضعیف)» (سند میں حارث اعور ضعیف راوی ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الحديث الآتي (3533)
في الحديث علل منها ضعف الحارث الأعور: ضعيف
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 503
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3501 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3501
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
تاہم دیگر دلائل سے ثابت ہوتا ہے۔
کہ قرآن کے ذریعے سے علاج کا صحیح طریقہ قرآنی آیات و ادعیہ پڑھ کرمریض پر پھونک مارنا ہے۔
جیسے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سورۃ فاتحہ پڑھ کر اس شخص کو دم کیا تھا۔
جسے سانپ نے ڈس لیا تھا۔
رسول اللہﷺ سے دریافت کیا گیا تو رسول اللہ ﷺنے اس کی تایئد فرمائی۔
دیکھئے: (صحیح البخاري، الطب، باب الرقی بفاتحة الکتاب، حدیث: 5736)
(3)
قرآن کی تلاوت اور اس کا فہم قلبی اور روحانی بیماریوں کا شافی علاج ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3501