سنن ابن ماجه
كتاب الطب
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
8. بَابُ : الْكَمْأَةِ وَالْعَجْوَةِ
باب: کھمبی اور عجوہ کھجور کا بیان۔
حدیث نمبر: 3454
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ , أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ , سَمِعَ عَمْرَو بْنَ حُرَيْثٍ , يَقُولُ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ يُحَدِّثُ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّ الْكَمْأَةَ مِنَ الْمَنِّ الَّذِي أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ , وَمَاؤُهَا شِفَاءُ الْعَيْنِ".
سعید بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھمبی «من» میں سے ہے جسے اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل پر نازل فرمایا تھا، اور اس کے پانی میں آنکھوں کا علاج ہے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الطب 20 (5708)، صحیح مسلم/الأشربة 28 (2049)، سنن الترمذی/الطب 22 (2067)، (تحفة الأشراف: 4465)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/187، 188) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی کھمبی اس «من» کے ہم مثل ہے جو بلا محنت و مشقت آسمان سے بنی ا سرائیل کے لیے نازل ہوتا تھا، کھمبی ایک چھوٹا سا پودا ہے جو زمین سے نکلتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه