سنن ابن ماجه
كتاب الطب
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
7. بَابُ : الْعَسَلِ
باب: شہد کا بیان۔
حدیث نمبر: 3452
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَلَمَةَ , حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ أَبِي إِسْحَاق عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَلَيْكُمْ بِالشِّفَاءَيْنِ: الْعَسَلِ وَالْقُرْآنِ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم دو شفاوؤں یعنی شہد اور قرآن کو لازم پکڑو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9526، ومصباح الزجاجة: 1200) (ضعیف)» (سند میں زید بن الحباب ہیں، جو سفیان ثوری کی احادیث میں غلطیاں کرتے ہیں، اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے یہ موقوفاً ثابت ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو إسحاق عنعن
وأخرج الخطيب (385/11) بإسناد ضعيف منكر عن زيد بن الحباب عن شعبة عن أبي إسحاق به!
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 501
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3452 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3452
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
تاہم دیگر دلائل سے واضح ہوتا ہے۔
کہ شہد جسمانی بیماریوں سے شفا کا باعث ہے۔
اورقرآن سے روحانی اور قلبی بیماریاں دور ہوتی ہیں۔
(2)
قرآن سے جسمانی بیماریاں بھی دور ہوتی ہیں۔
جیسے سانپ کے ڈسے ہوئے مریض کو سورہ فاتحہ کا دم کرنے سے شفا ہوگئی تھی۔ (صحیح البخاري، الطب، باب الرقی بفاتحة الکتاب، حدیث: 5736 وصحیح مسلم، السلام، باب جواز أخذ الأجرۃ علی الرقیة بالقرآن والأ ذکار، حدیث: 2201)
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3452