سنن ابن ماجه
كتاب الطب
کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل
7. بَابُ : الْعَسَلِ
باب: شہد کا بیان۔
حدیث نمبر: 3451
حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ , حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَهْلٍ , حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَةَ الْعَطَّارُ , عَنْ الْحَسَنِ , عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ:" أُهْدِيَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَسَلٌ , فَقَسَمَ بَيْنَنَا لُعْقَةً لُعْقَةً فَأَخَذْتُ لُعْقَتِي , ثُمَّ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَزْدَادُ أُخْرَى , قَالَ: نَعَمْ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں شہد ہدیہ میں آیا تو آپ نے تھوڑا تھوڑا ہم سب کے درمیان تقسیم فرمایا، مجھے اپنا حصہ ملا تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا میں مزید لے سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2228، ومصباح الزجاجة: 1199) (ضعیف)» (سند میں ابوحمزہ، عمر بن سہل ضعیف ہیں، اور حسن بصری کا جابر رضی اللہ عنہ سے سماع نہیں ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو حمزة إسحاق بن الربيع ضعفه الجمهور و مع ذلك قال الحافظ: ”صدوق تكلم فيه للقدر“ (تقريب: 352)
وضعفه راجح والحسن عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 501
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3451 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3451
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
لعقۃ سے مراد شہد کی وہ مقدار ہے جوانگلی یا چمچے سے ایک بار لے کر چاٹ لی جائے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3451