سنن ابن ماجه
كتاب الذبائح
کتاب: ذبیحہ کے احکام و مسائل
2. بَابُ : الْفَرَعَةِ وَالْعَتِيرَةِ
باب: فرعہ اور عتیرہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 3169
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا فَرَعَةَ وَلَا عَتِيرَةَ"، قَالَ ابْن مَاجَةَ: هَذَا مِنْ فَرَائِدِ الْعَدَنِيِّ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ «فرعہ» (واجب) ہے اور نہ «عتیرہ» “۔ ابن ماجہ کہتے ہیں: یہ حدیث محمد بن ابی عمر عدنی کے تفردات میں سے ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6648، ومصباح الزجاجة: 1096) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3169 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3169
اردو حاشہ:
امام ابن ماجہ ؒ کے فرمان کا یہ مطلب ہے کہ صرف اس سند کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔
باقی علماء اپنی اپنی سند کے ساتھ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں۔
محمد بن ابو عمر عدنی ؒ امام ابن ماجہ کے استاد ہیں۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3169