سنن ابن ماجه
كتاب المناسك
کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
89. بَابُ : الْمُحْرِمِ يَمُوتُ
باب: محرم مر جائے تو کیا کیا جائے؟
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: أَعْقَصَتْهُ رَاحِلَتُهُ، وَقَالَ:" لَا تُقَرِّبُوهُ طِيبًا، فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا".
اس سند سے بھی ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اسی کے مثل مروی ہے مگر اس میں «أوقصته» کے بجائے «أعقصته راحلته» ہے اور اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو خوشبو نہ لگاؤ کیونکہ وہ قیامت کے دن لبیک کہتا ہوا اٹھایا جائے گا“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 21 (1267)، جزاء الصید 21 (1851)، صحیح مسلم/الحج 14 (1206)، سنن النسائی/المناسک 47 (2714)، (تحفة الأشراف: 5453)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/215، 286، 328) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح