Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابن ماجه
كتاب الجهاد
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
42. بَابُ : الْوَفَاءِ بِالْبَيْعَةِ
باب: بیعت پوری کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2872
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يُنْصَبُ لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَيُقَالُ: هَذِهِ غَدْرَةُ فُلَانٍ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن ہر دغا باز کے لیے ایک جھنڈا نصب کیا جائے گا، پھر کہا جائے گا کہ یہ فلاں شخص کی دغا بازی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجزیة والموادعة 22 (3186)، صحیح مسلم/الجہاد 4 (1736)، (تحفة الأشراف: 9250)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/411، 417، 441)، سنن الدارمی/البیوع 11 (2584) (صحیح متواتر)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح متواتر

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2872 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2872  
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
شرعی حکمران اور خلیفہ کی بیعت کرنے کے بعد اسے توڑدینا بہت بڑا گناہ ہے۔

(2)
قیامت کے دن ایسے مجرم کی بہت زیادہ بدنامی اور رسوائی ہوگی۔

(3)
جھنڈ ا دور سے نظر آ جانے والی چیز ہے اس لیے شرعی خلیفہ کے باغی کی بہت زیادہ تشہیر ہوگی۔
دور سے دیکھ کر لوگ کہیں گے، یہ شخص غدار تھا۔
یہ جھنڈا اس کی غداری کا اعلان ہے۔

(4)
بعض گناہوں کی سزا جہنم میں جانے سے پہلے محشر کے میدان میں ہی مل جائے گی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2872