سنن ابن ماجه
كتاب الجهاد
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
8. بَابُ : فَضْلِ الْحَرْسِ وَالتَّكْبِيرِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
باب: اللہ کی راہ میں پہرہ داری اور تکبیر کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 2770
حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ الرَّمْلِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ خَالِدِ بْنِ أَبِي الطَّوِيلِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" حَرَسُ لَيْلَةٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَفْضَلُ مِنْ صِيَامِ رَجُلٍ وَقِيَامِهِ فِي أَهْلِهِ أَلْفَ سَنَةٍ، السَّنَةُ ثَلاثُ مِائَةٍ وَسِتُّونَ يَوْمًا وَالْيَوْمُ كَأَلْفِ سَنَةٍ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ے سنا: ”اللہ کی راہ میں ایک رات پہرہ دینا، کسی آدمی کے اپنے گھر میں رہ کر ایک ہزار سال کے صوم و صلاۃ سے بڑھ کر ہے، سال تین سو ساٹھ دن کا ہوتا ہے، جس کا ہر دن ہزار سال کے برابر ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 860، ومصباح الزجاجة: 981) (موضوع)» (سند میں سعید بن خالد الطویل ہے، جو وضع حدیث کرتا تھا، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1234، اس موضوع پر صحیح حدیث کے لئے ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1866)
قال الشيخ الألباني: موضوع
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده موضوع
سعيد بن خالد: منكر الحديث (تقريب: 2290) وقال الھيثمي: ضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 14/10)
وقال الحاكم: روي عن أنس بن مالك أحاديث موضوعة (المدخل إلي الصحيح ص 141)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 479