سنن ابن ماجه
كتاب الرهون
کتاب: رہن کے احکام و مسائل
1. بَابُ : الرَّهْنِ
باب: حدثنا ابوبکر بن أبی شیبہ۔
حدیث نمبر: 2436
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنِي الْأَسْوَدُ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اشْتَرَى مِنْ يَهُودِيٍّ طَعَامًا إِلَى أَجَلٍ وَرَهَنَهُ دِرْعَهُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی سے ایک مقررہ مدت کے لیے غلہ قرض پر خریدا، اور اپنی زرہ اس کے پاس گروی رکھ دی ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 14 (2068)، 33 (2096)، 88 (2200)، السلم 5 (2251)، 6 (2252)، الاستقراض 1 (2386)، الرھن 2 (2509)، 5 (2513)، الجہاد 89 (2916)، المغازي 86 (4467)، صحیح مسلم/البیوع 45 (1603)، سنن النسائی/البیوع 56 (4613)، (تحفة الأشراف: 15948)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/42، 160، 237) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: رہن کہتے ہیں گروی رکھنے کو یعنی کوئی چیز کسی کے پاس بطور ضمانت رکھ کر اس سے قرض لینا، گروی رکھنے والے کو راہن اور گروی رکھ کر قرض دینے والے کو مرتہن اور جو چیز گروی رکھی جائے اس کو رہن یا مرہون کہتے ہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه