سنن ابن ماجه
كتاب التجارات
کتاب: تجارت کے احکام و مسائل
39. بَابُ : مَا يُرْجَى فِي كَيْلِ الطَّعَامِ مِنَ الْبَرَكَةِ
باب: اناج ناپنے میں برکت متوقع ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2232
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ ، عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ ، عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِ يكَرِبَ ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" كِيلُوا طَعَامَكُمْ يُبَارَكْ لَكُمْ فِيهِ".
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا اناج ناپ لیا کرو، اس میں تمہارے لیے برکت ہو گی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3490، ومصباح الزجاجة: 785)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/البیوع 52 (2128)، مسند احمد (4/131، 5/414) (صحیح)» (اس سند میں بقیہ بن الولید مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے ہے، لیکن حدیث متابعت اور شواہد کی وجہ سے صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح