سنن ابن ماجه
كتاب الجنائز
کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
5. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْمُؤْمِنِ يُؤْجَرُ فِي النَّزْعِ
باب: مومن کو موت کی سختی پر اجر و ثواب حاصل ہوتا ہے۔
حدیث نمبر: 1453
حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ ، حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ حَمَّادٍ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ كَرْدَمٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَتَى تَنْقَطِعُ مَعْرِفَةُ الْعَبْدِ مِنَ النَّاسِ؟، قَالَ: إِذَا عَايَنَ".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: بندے سے لوگوں کی پہچان کب ختم ہو جاتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب وہ (موت کے فرشتوں کو) دیکھ لیتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9130، ومصباح الزجاجة: 515) (ضعیف جدًا)» (اس میں نصر بن حماد ہے، جس پر حدیث گھڑنے کی تہمت ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
قال البو صيري: ”في إسناده: نصر بن حماد،كذبه يحيي بن معين وغيره“ وھو: متروك متھم (تحفة الأقوياء في تحقيق كتاب الضعفاء ص 127 رقم: 441) وقال يحيي بن معين: نصر بن حماد: كذاب (كتاب الضعفاء للعقيلي 301/4 وسنده صحيح) وشيخه موسي بن كردم: مجهول (تقريب: 7005)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 429