Note: Copy Text and to word file

سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
69. بَابُ : الصَّلاَةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ
باب: ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1051
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ كَثِيرٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ كَيْسَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُصَلِّي الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُتَلَبِّبًا بِهِ".
کیسان بن جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ ظہر و عصر ایک ہی کپڑے میں پڑھ رہے تھے، اس حال میں کہ آپ اس کو لپیٹے ہوئے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11170، مصباح الزجاجة: 375) (حسن)» ‏‏‏‏ (بوصیری نے اس اسناد کی تحسین کی ہے)

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الحديث السابق (1050)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 415
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1051 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1051  
اردو حاشہ:
فائده:
مذکورہ دونوں روایتوں کی بابت ہمارے فاضل محقق لکھتے ہیں کہ یہ دونوں روایات سنداً ضعیف ہیں۔
لیکن ان سے ما قبل حدیث 1049 ان سے کفایت کرتی ہے۔
غالباً اسی وجہ سے شیخ البانیرحمۃ اللہ علیہ نے مذکورہ دونوں روایتوں کو حسن قرار دیا ہے۔
دیکھئے: (صحیح ابن ماجه، حدیث: 870، 869)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1051