سنن ابن ماجه
أبواب التيمم
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
133. بَابُ : الْحَائِضِ تَخْتَضِبُ
باب: حائضہ عورت کے خضاب (مہندی) لگانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 656
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ مُعَاذَةَ ، أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: تَخْتَضِبُ الْحَائِضُ؟ فَقَالَتْ:" قَدْ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَخْتَضِبُ فَلَمْ يَكُنْ يَنْهَانَا عَنْهُ".
معاذہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا حائضہ مہندی لگا سکتی ہے؟ انہوں نے کہا: ”ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے مہندی لگاتے تھے، لیکن آپ ہمیں منع نہ فرماتے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17972، ومصباح الزجاجة: 246) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 656 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث656
اردو حاشہ:
(1)
منع نہ کرنے سے معلوم ہوا کہ یہ جائز ہے۔
جب کوئی کام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں کیا جائےاور آپ اس سے منع نہ کریں تو اس سے اس کام کا جواز ثابت ہوتا ہے۔
جس حدیث میں اس قسم کا واقعہ ذکر ہو اسے تقریری حدیث کہتے ہیں۔
(2)
خضاب ہر اس چیز کو کہتے ہیں جو ہاتھوں وغیرہ پر یا سر کے بالوں پر لگایا جائےاور اس سے ہاتھوں یا بالوں کا رنگ بدل جائے۔
مہندی بھی خضاب ہی کی ایک صورت ہے۔
(3)
مہندی لگانا جس طرح طہر کےایام میں جائز ہے اسی طرح حیض کے ایام میں بھی جائز ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 656