Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابن ماجه
باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل و مناقب
12. بَابُ : فَضْلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
باب: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل و مناقب ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔
حدیث نمبر: 101
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، وَالْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَنَسِ ، قَالَ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ؟ قَالَ:" عَائِشَةُ"، قِيلَ: مِنَ الرِّجَالِ؟ قَالَ:" أَبُوهَا".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! لوگوں میں آپ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ، عرض کیا گیا: مردوں میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کے والد (ابوبکر) ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/المناقب 63 (3890)، (تحفة الأشراف: 774) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بڑے چہیتے اور محبوب تھے، اور جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہیتا اور محبوب ہو وہ اللہ تعالیٰ کا چہیتا اور محبوب ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 101 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث101  
اردو حاشہ:
اس حدیث سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے علاوہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت بھی واضح ہے۔

(2)
ابوبکر اور عائشہ رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب ترین افراد تھے۔
جو شخص ان سے محبت کرے گا وہ بھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب ہو گا اور جو بغض و عداو ت رکھے گا، وہ مبغوض ہو گا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 101