Note: Copy Text and to word file

سنن ابي داود
أبواب السلام
ابواب: السلام علیکم کہنے کے آداب
181. باب فِي مَشْىِ النِّسَاءِ مَعَ الرِّجَالِ فِي الطَّرِيقِ
باب: عورتیں مردوں کے ساتھ راستہ میں کس طرح چلیں؟
حدیث نمبر: 5273
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ , حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ , عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي صَالِحٍ الْمَدَنِيِّ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى أَنْ يَمْشِيَ يَعْنِي , الرَّجُلَ بَيْنَ الْمَرْأَتَيْنِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرد کو دو عورتوں کے بیچ میں چلنے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7662) (موضوع)» ‏‏‏‏ (داود بن ابی صالح حدیثیں گھڑتا تھا)

قال الشيخ الألباني: موضوع

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
داود بن أبي صالح: منكر الحديث (تق: 1791) وقال أبو حاتم:”مجهول حدّث بحديث منكر‘‘ (الجرح والتعديل 416/3)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 183
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5273 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5273  
فوائد ومسائل:
یہ حدیث نہایت ضعیف ہے تاہم یہ واضح ہے کہ مسلمان معاشرے میں مردوں اور عورتوں کے حقوق محفوظ اور محترم ہیں، مردوں کو ادب سکھایا گیا ہے کہ عورتوں کا احترام کریں اور اپنے وقارکا بھی خیال رکھیں۔
عورتیں جا رہی ہوں تو کسی طرح جائز نہیں کہ آدمی ان کے درمیان گھس جائے، مگر لازم ہے کہ عورتیں بھی شرعی حجاب اور دیگر آداب کی پابندی اختیار کریں جیسے کہ اور ذکر ہوا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5273