Note: Copy Text and to word file

سنن ابي داود
أبواب السلام
ابواب: السلام علیکم کہنے کے آداب
158. باب فِي قُبْلَةِ مَا بَيْنَ الْعَيْنَيْنِ
باب: آنکھوں کے درمیان بوسہ لینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5220
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ , عَنْ أَجْلَحَ , عَنْ الشَّعْبِيِّ" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَلَقَّى جَعْفَرَ بْنَ أَبِي طَالِبٍ , فَالْتَزَمَهُ وَقَبَّلَ مَا بَيْنَ عَيْنَيْهِ".
شعبی سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے ملے تو انہیں چمٹا لیا (معانقہ کیا) اور ان کی دونوں آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18853) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (شعبی تابعی ہیں، اس لئے یہ روایت مرسل ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
السند مرسل كما قال البيهقي (101/7)
وللحديث طرق ضعيفة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 180
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5220 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5220  
فوائد ومسائل:
اس سے بڑے آدمی کو بوسہ دینے کا اثبات نہیں ہوتا، اس لئے کہ یہ روایت ضعیف ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5220