Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابي داود
أبواب السلام
ابواب: السلام علیکم کہنے کے آداب
154. باب فِي الْمُصَافَحَةِ
باب: مصافحہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 5213
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ , حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ:" لَمَّا جَاءَ أَهْلُ الْيَمَنِ , قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَدْ جَاءَكُمْ أَهْلُ الْيَمَنِ , وَهُمْ أَوَّلُ مَنْ جَاءَ بِالْمُصَافَحَةِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب یمن کے لوگ آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس یمن کے لوگ آئے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سب سے پہلے مصافحہ کرنا شروع کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 623)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/212، 251) (صحیح)» ‏‏‏‏ ( «وهم أول من...» ‏‏‏‏ کا جملہ انس کا اپنا قول مدرج ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح إلا أن قوله وهم أول مدرج فيه من قول أنس

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
حميد عنعن لكنه كان يدلس عن ثابت البناني عن أنس رضي الله عنه وثابت البناني ثقة

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5213 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5213  
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے۔
علاوہ ازیں اس روایت کا دوسرا جملہ حضرت انس رضی اللہ کی طرف سے مدرج ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5213