سنن ابي داود
أبواب السلام
ابواب: السلام علیکم کہنے کے آداب
145. باب فِي فَضْلِ مَنْ بَدَأَ بِالسَّلاَمِ
باب: سلام میں پہل کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5197
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ الذُّهْلِيُّ , حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ , عَنْ أَبِي خَالِدٍ وَهْبٍ , عَنْ أَبِي سُفْيَانَ الْحِمْصِيِّ , عَنْ أَبِي أُمَامَةَ , قَالَ: قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِاللَّهِ مَنْ بَدَأَهُمْ بِالسَّلَامِ".
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے نزدیک سب سے بہتر شخص وہ ہے جو سلام کرنے میں پہل کرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4926)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الاستئذان 6 (2694)، مسند احمد (5/254، 261، 264) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (4646)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5197 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5197
فوائد ومسائل:
سلام کہنے میں ابتدا کرنے کی بہت فضلیت ہے، مگردرج ذیل آداب کو پیش نظر رکھا جائے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5197
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2694
´سلام میں پہل کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔`
ابوامامہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ پوچھا گیا: اللہ کے رسول! جب دو آدمی آپس میں ملیں تو سلام کرنے میں پہل کون کرے؟ آپ نے فرمایا: ”ان دونوں میں سے جو اللہ کے زیادہ قریب ہے“ ۱؎۔ (وہ پہل کرے گا) [سنن ترمذي/كتاب الاستئذان والآداب/حدیث: 2694]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ سے جس کا زیادہ لگاؤ اورتعلق ہو گا اس میں تو اضع اورخاکساری بھی زیادہ پائی جائے گی،
اس لیے وہ سلام کرنے میں بھی پہل کرے گا۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2694