Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابي داود
كِتَاب الْأَدَبِ
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
54. باب فِيمَنْ دَعَا عَلَى مَنْ ظَلَمَ
باب: ظالم کو بددعا دینا کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 4909
حَدَّثَنَا ابْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" سُرِقَ لَهَا شَيْءٌ فَجَعَلَتْ تَدْعُو عَلَيْهِ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تُسَبِّخِي عَنْهُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ان کی کوئی چیز چوری ہو گئی، تو وہ اس پر بد دعا کرنے لگیں، تو ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس (چور) سے عذاب کو ہلکا نہ کر۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، مسند احمد (6/45، 136)، (تحفة الأشراف: 17377) (ضعیف)» ‏‏‏‏ نوٹ: یہی حدیث 1497 میں گزری ہے اس پر حسن کا حکم ہے

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
وانظر الحديث السابق(1497)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 171