سنن ابي داود
كِتَاب الْأَدَبِ
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
14. باب فِي سَعَةِ الْمَجْلِسِ
باب: مجلس کی کشادگی کا بیان۔
حدیث نمبر: 4820
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: خَيْرُ الْمَجَالِسِ أَوْسَعُهَا" , قال أَبُو دَاوُد: هُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرَةَ الْأَنْصَارِيُّ.
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”مجالس میں بہتر وہ ہے جو زیادہ کشادہ ہو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ، أبودواد، (تحفة الأشراف: 4130)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/18، 69) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4723)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4820 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4820
فوائد ومسائل:
مجلس میں اگرافراد زیادہ ہوں تو حسن ادب اور وقار کا تقاضا ہے کہ حلقہ وسیع کر لیا جائے۔
اور اس قسم کے اعمال میں اتباع ِ فرمان ِ رسول ﷺ کی نیت شامل ہو تو ثواب زیادہ ملتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4820