Note: Copy Text and to word file

سنن ابي داود
كِتَاب الدِّيَاتِ
کتاب: دیتوں کا بیان
5. باب مَنْ قَتَلَ بَعْدَ أَخْذِ الدِّيَةِ
باب: جو شخص قاتل سے دیت لے کر پھر اس کو قتل کر دے اس کے حکم کا بیان۔
حدیث نمبر: 4507
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا مَطَرٌ الْوَرَّاقُ، وَأَحْسَبُهُ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا أُعْفِيَ مَنْ قَتَلَ بَعْدَ أَخْذِهِ الدِّيَةَ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اسے ہرگز نہیں معاف کروں گا ۱؎ جو دیت لینے کے بعد بھی (قاتل کو) قتل کر دے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 2221)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/363) (ضعیف)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: یعنی اس سے قصاص لے کر رہوں گا۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
شك الراوي في السند فالسند معلل
والحسن عن جابر كتاب كما في المراسيل لابن أبي حاتم (ص37) والرواية عن كتاب صحيحة ما لم يثبت الجرح فيه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 158

وضاحت: ۱؎: یعنی اس سے قصاص لے کر رہوں گا۔
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4507 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4507  
فوائد ومسائل:
 یہ بات واضح ہے کہ یہ بہت بڑا جرم ہے کہ وارث پہلےدیت قبول کرلے، پھر موقع پا کر قاتل کو یا کسی دوسرے کو قتل کر ڈالے اور ابو داود طیالسی کی روایت مذکورہ بالا شاہد اور موید ہے کہ ایسے مجرم سے قصاص لیا جائے گا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4507