سنن ابي داود
كِتَاب اللِّبَاسِ
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
31. باب فِي قَوْلِهِ تَعَالَى { يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلاَبِيبِهِنَّ }
باب: آیت کریمہ: «يدنين عليهن من جلابيبهن» کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 4100
حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا" أَنَّهَا ذَكَرَتْ نِسَاءَ الْأَنْصَارِ، فَأَثْنَتْ عَلَيْهِنَّ، وَقَالَتْ: لَهُنَّ مَعْرُوفًا، وَقَالَتْ: لَمَّا نَزَلَتْ سُورَةُ النُّورِ عَمِدْنَ إِلَى حُجُورٍ أَوْ حُجُوزٍ شَكَّ أَبُو كَامِلٍ، فَشَقَقْنَهُنَّ فَاتَّخَذْنَهُ خُمُرًا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ انہوں نے انصار کی عورتوں کا ذکر کیا تو ان کی تعریف کی اور ان کا ذکر اچھے انداز میں کیا اور کہا کہ جب سورۃ النور نازل ہوئی تو وہ پردوں یا تہ بندوں کی طرف بڑھیں اور انہیں پھاڑ کر اوڑھنی اور دوپٹہ بنا لیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17848)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/تفسیر القرآن (النور) 12 (4758، 4759)، مسند احمد (6/188) (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
إبراهيم بن المھاجر حسن الحديث علي الراجح
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4100 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4100
فوائد ومسائل:
مومنات کے متعلق صحیح ثابت ہے کہ انہوں نے سورہ نور میں وارد احکام پردہ پر بخوبی عمل کیا جو کہ آیت نمبر 31 میں مذکور ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4100