سنن ابي داود
كِتَاب اللِّبَاسِ
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
22. باب فِي الْهُدْبِ
باب: کپڑے کے جھالر کا بیان۔
حدیث نمبر: 4075
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ عُبَيْدَةَ أَبِي خِدَاشٍ، عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ الْهُجَيْمِيِّ،عَنْ جَابِرٍ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمٍ، قَالَ:" أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْتَبٍ بِشَمْلَةٍ وَقَدْ وَقَعَ هُدْبُهَا عَلَى قَدَمَيْهِ".
جابر بن سلیم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ بحالت احتباء ایک چادر میں لپٹے بیٹھے تھے اور اس کی جھالر آپ کے دونوں پیروں پر تھی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 2125)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/63) (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عبيدة أبو خداش:مجهول (تق: 4414)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 145
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4075 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4075
فوائد ومسائل:
یہ روایت سنداضعیف ہے، تاہم کپڑے کے اطراف میں اگر کچھ دھاگے بطور زینت کے بڑھائے گئے ہوں اور انہیں خاص اندازمیں ٹانگا گیا ہو تو اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4075