Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابي داود
كتاب الكهانة والتطير
کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل
23. باب فِي الْخَطِّ وَزَجْرِ الطَّيْرِ
باب: رمل اور پرندہ اڑا نے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3909
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ الْحَجَّاجِ الصَّوَّافِ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ الْحَكَمِ السُّلَمِيِّ، قَالَ: قُلْتُ:" يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمِنَّا رِجَالٌ يَخُطُّونَ؟، قَالَ: كَانَ نَبِيٌّ مِنَ الْأَنْبِيَاءِ يَخُطُّ فَمَنْ وَافَقَ خَطَّهُ فَذَاكَ".
معاویہ بن حکم سلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو خط کھینچتے ہیں، آپ نے فرمایا: انبیاء میں ایک نبی تھے جو خط کھینچتے تھے تو جس کا خط ان کے خط کے موافق ہوا تو وہ ٹھیک ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: (930)، (تحفة الأشراف: 11378) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (537)

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3909 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3909  
فوائد ومسائل:
لکیروں کا علم ابتدا میں ایک نبی کے پاس تھا، مگر بعد میں یہ جاری نہیں رہ سکا۔
تو اب کوئی کیونکر یہ دعوٰی کرسکتا ہے کہ یہ بالکل وہی ہے جو اس نبی کے پاس تھا، بلکہ اس کے وہم اور مشتبہ ہو نے کا یقین ہے۔
اس لیئے اس سے بچنا واجب ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3909