سنن ابي داود
كِتَاب الطِّبِّ
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
11. باب فِي الأَدْوِيَةِ الْمَكْرُوهَةِ
باب: ناجائز اور مکروہ دواؤں کا بیان۔
حدیث نمبر: 3874
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَادَةَ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الأَنْصَارِيِّ،عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ الدَّاءَ وَالدَّوَاءَ وَجَعَلَ لِكُلِّ دَاءٍ دَوَاءً فَتَدَاوَوْا وَلَا تَدَاوَوْا بِحَرَامٍ".
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے بیماری اور دوا (علاج) دونوں اتارا ہے اور ہر بیماری کی ایک دوا پیدا کی ہے لہٰذا تم دوا کرو لیکن حرام سے دوا نہ کرو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11007) (ضعیف)» (اس کے راوی ثعلبہ مجہول الحال ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ثعلبة بن مسلم روي عنه جماعة ولم يوثقه غير ابن حبان وقال الحافظ: مستور (تق: 846) وباقي السند حسن
والحديث صححه ابن الملقن (تحفة المحتاج: 2847) ولبعض الحديث شاھد صحيح (تقدم،الأصل: 3855)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 138
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3874 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3874
فوائد ومسائل:
یہ روایت سنداَ ضعیف ہے، تاہم دوسری احادیث سے اس بات کی تائید ہو تی ہے کہ حرام اشیاء مثلاََ شراب اور نشہ آور اشیاء اور زہروں وغیرہ سے علاج جائز نہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3874