سنن ابي داود
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
5. باب النَّهْىِ عَنِ الْمُسْكِرِ
باب: نشہ لانے والی چیزوں سے ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3684
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ:" سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرَابٍ مِنَ الْعَسَلِ؟ فَقَالَ: ذَاكَ الْبِتْعُ، قُلْتُ: وَيُنْتَبَذُ مِنَ الشَّعِيرِ وَالذُّرَةِ، فَقَالَ: ذَلِكَ الْمِزْرُ، ثُمَّ قَالَ: أَخْبِرْ قَوْمَكَ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ".
ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شہد کی شراب کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”وہ بتع ہے“ میں نے کہا: جو اور مکئی سے بھی شراب بنائی جاتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ مزر ہے“ پھر آپ نے فرمایا: ”اپنی قوم کو بتا دو کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 9106)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المغازي60 (4343)، الأدب 80 (6124)، الأحکام 22 (7172)، صحیح مسلم/الأشربة 7 (1733)، سنن النسائی/الأشربة 23 (5598)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 9 (3391)، مسند احمد (4/410، 416، 417) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح، صحيح بخاري (6124، 4344) صحيح مسلم (1733 بعد ح 2001)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3684 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3684
فوائد ومسائل:
فائدہ: نبیذ کھجور یا کشمش وغیرہ سے بنایا جانے والا میٹھا مشروب مطلقاً حرام نہیں ہے۔
یہ حرام اسی صورت میں ہوتا ہے۔
جب اس میں ترشی اور نشہ آجائے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3684