سنن ابي داود
كِتَاب الْعِلْمِ
کتاب: علم کے مسائل
3. باب فِي كِتَابَةِ الْعِلْمِ
باب: علم کے لکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3650
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي عَمْرٍو:" مَا يَكْتُبُوهُ؟" قَالَ:" الْخُطْبَةَ الَّتِي سَمِعَهَا يَوْمَئِذٍ مِنْهُ".
ولید (ولید بن مزید) کہتے ہیں میں نے ابوعمرو (اوزاعی) سے کہا: ”وہ لوگ لکھ دیں“ سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا: وہ خطبہ جسے آپ سے اس روز ابوشاہ نے سنا تھا۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم (2017)، (تحفة الأشراف: 15383) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
أبو عمرو الأوزاعي
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3650 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3650
فوائد ومسائل:
فائدہ: یہ اور اس قسم کے دیگر صحیح احادیث دلیل ہیں کہ نبی کریمﷺ کے حین حیات قرآن کریم کے علاوہ فرامین رسول بھی لکھے گئے تھے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3650