سنن ابي داود
كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
33. باب فِي تَعْشِيرِ أَهْلِ الذِّمَّةِ إِذَا اخْتَلَفُوا بِالتِّجَارَاتِ
باب: ذمی مال تجارت لے کر پھریں تو ان سے عشر (دسواں حصہ) وصول کیا جائے گا۔
حدیث نمبر: 3047
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ حَرْبِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ، قَالَ: خَرَاجٌ مَكَانَ الْعُشُورِ.
حرب بن عبیداللہ سے اسی مفہوم کی حدیث مرفوعاً مروی ہے لیکن «عشور» کی جگہ «خراج» کا لفظ ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 15546، 18489) (ضعیف)» (حرب بن عبیداللہ لین الحدیث ہیں، نیز روایت مرسل ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف مرسل
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الحديث السابق (3046)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 111
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3047 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3047
فوائد ومسائل:
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
ان روایات میں لفظ (عشور) غالباً مشابہت کی وجہ سے استعمال کیا گیا ہے۔
ورنہ مسلمانوں کی زرعی آمدنی پر بھی عشر لگتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3047