Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابي داود
كِتَاب الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
7. باب فِي السِّعَايَةِ عَلَى الصَّدَقَةِ
باب: زکاۃ وصول کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2937
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِمَاسَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ صَاحِبُ مَكْسٍ".
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: صاحب مکس (قدر واجب سے زیادہ زکاۃ وصول کرنے والا) جنت میں نہ جائے گا (کیونکہ یہ ظلم ہے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 9935، 19286)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/143، 150)، سنن الدارمی/الزکاة 28 (1708) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (محمد بن اسحاق مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
ابن إسحاق عنعن
وللحديث شاهد ضعيف عند أحمد (109/4)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 106

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2937 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2937  
فوائد ومسائل:
یہ حدیث ضعیف ہے، مگر اس میں شک نہہیں کہ شرعی اور حکومتی ضابطہ کے بغیر کسی قسم کا بھتہ لینا حرام، ظلم اور کبیرہ گناہ ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2937