سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے مسائل
113. باب فِي الرَّجُلِ يَتَرَجَّلُ عِنْدَ اللِّقَاءِ
باب: مڈبھیڑ کے وقت سواری سے اتر کر پیدل چلنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2658
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ: لَمَّا لَقِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُشْرِكِينَ يَوْمَ حُنَيْنٍ فَانْكَشَفُوا نَزَلَ عَنْ بَغْلَتِهِ فَتَرَجَّلَ.
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حنین کے دن مشرکوں سے مڈبھیڑ ہوئی تو وہ چھٹ گئے (یعنی شکست کھا کر ادھر ادھر بھاگ کھڑے ہوئے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خچر سے اتر کر پیدل چلنے لگے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 1820)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الجھاد 15 (1688) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3042) صحيح مسلم (1776)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2658 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2658
فوائد ومسائل:
مجاہد دوران جہاد میں حسب احوال کوئی انداز بھی اختیار کرے روا ہے۔
اور نبی ﷺ سب مسلمانوں سے بڑھ کر بہادر دلیر اور عزم وثبات کے پیکرتھے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2658