سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے مسائل
9. باب فِي رُكُوبِ الْبَحْرِ فِي الْغَزْوِ
باب: جہاد کے لیے سمندر کے سفر کا بیان۔
حدیث نمبر: 2489
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ زَكَرِيَّا، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ بِشْرٍ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَرْكَبُ الْبَحْرَ إِلَّا حَاجٌّ أَوْ مُعْتَمِرٌ أَوْ غَازٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَإِنَّ تَحْتَ الْبَحْرِ نَارًا وَتَحْتَ النَّارِ بَحْرًا".
عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سمندر کا سفر نہ کرے مگر حج کرنے والا، یا عمرہ کرنے والا، یا اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والا کیونکہ سمندر کے نیچے آگ ہے اور اس آگ کے نیچے سمندر ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8609) (ضعیف)» (اس کے راوی بشر اور بشیر دونوں مجہول ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
بشير بن مسلم مجهول (تق: 721)
والحديث ضعفه البخاري وعبدالحق وابن الملقن وغيرھم
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 92
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2489 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2489
فوائد ومسائل:
یہ روایت ازحد ضعیف ہے۔
جبکہ آگے آنے والے باب کی احادیث صحیح ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2489