سنن ابي داود
كتاب الصيام
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
28. باب فِي الصَّائِمِ يَحْتَجِمُ
باب: روزہ دار سینگی (پچھنا) لگوائے تو کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 2367
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ. ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، جَمِيعًا عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ يَعْنِي الرَّحَبِيَّ، عَنْ ثَوْبَانَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ". قَالَ شَيْبَانُ: أَخْبَرَنِي أَبُو قِلَابَةَ، أَنَّ أَبَا أَسْمَاءَ الرَّحَبِيَّ، حَدَّثَهُ أَنَّ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پچھنا لگانے اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الصیام 18 (1680)، (تحفة الأشراف: 2104)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (3135)، مسند احمد (5/276، 277،280، 282، 283)، سنن الدارمی/الصوم 36 (1774) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
أخرجه ابن ماجه (1680 وسنده صحيح) وصححه ابن خزيمة (1962، 1963 وسندھما صحيح)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2367 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2367
فوائد ومسائل:
(1) اس باب کی احادیث کو اگلے باب کی احادیث کے ساتھ ملا کر پڑھا جائے تو مسئلہ واضح ہو جاتا ہے کہ اس باب کی احادیث یا تو منسوخ ہیں یا کراہت پر محمول ہیں۔
(2) شیبان کی سند میں اخبار و تحدیث کی صراحت ہے جبکہ ہشام کی سند میں عنعنہ ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2367