سنن ابي داود
كتاب تفريع أبواب الطلاق
کتاب: طلاق کے فروعی احکام و مسائل
20. باب مَنْ قَالَ كَانَ حُرًّا
باب: بریرہ کا شوہر آزاد تھا اس کے قائلین کی دلیل۔
حدیث نمبر: 2235
حَدَّثَنَا ابْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ،" أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ كَانَ حُرًّا حِينَ أُعْتِقَتْ، وَأَنَّهَا خُيِّرَتْ"، فَقَالَتْ: مَا أُحِبُّ أَنْ أَكُونَ مَعَهُ وَأَنَّ لِي كَذَا وَكَذَا.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جس وقت بریرہ رضی اللہ عنہا آزاد ہوئی اس وقت اس کا شوہر آزاد ۱؎ تھا، اسے اختیار دیا گیا، تو اس نے کہا کہ اگر مجھے اتنا اتنا مال بھی مل جائے تب بھی میں اس کے ساتھ رہنا پسند نہ کروں گی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15997) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: صحیح یہ ہے کہ وہ اس وقت غلام تھے جیسا کہ متعدد صحیح روایتیں اوپر گزریں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح خ وأشار إلى أن قوله كان حرا مدرج من قول الأسود
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (1155) ابن ماجه (2074)
إبراهيم النخعي عنعن وھو مدلس (طبقات المدلسين: 2/35وھو عندنا من الثالثة) ولو ثبت عن الأسود لكان معللاً لمخالفة جمع من الرواة والعدد الكثير أولي بالحفظ (عند التعارض) من الواحد
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 84
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2235 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2235
فوائد ومسائل:
شیخ البانیؒ کے نزدیک (کان حرا) وہ آزاد تھا کا جملہ اسود بن یزید کا کلام ہے اور بقول امام بخاری منقطع ہے جبکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ اس کا شوہر غلام تھا: صحیح تر ہے۔
دیکھیے (صحیح البخاري، الطلاق، حدیث:5282)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2235