سنن ابي داود
كِتَاب النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
37. باب مَا يُقَالُ لِلْمُتَزَوِّجِ
باب: دولہا کو کیا دعا دے؟
حدیث نمبر: 2130
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا رَفَّأَ الْإِنْسَانَ إِذَا تَزَوَّجَ، قَالَ:" بَارَكَ اللَّهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ وَجَمَعَ بَيْنَكُمَا فِي خَيْرٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی شخص کو شادی کی مبارکباد دیتے تو فرماتے: «بارك الله لك وبارك عليك وجمع بينكما في خير» ”اللہ تعالیٰ تم کو برکت دے اور اس برکت کو قائم و دائم رکھے، اور تم دونوں کو خیر پر جمع کر دے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/النکاح 7 (1091)، سنن ابن ماجہ/النکاح 23 (1905)، سنن النسائی/ الیوم واللیلة (259)، (تحفة الأشراف: 12698)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/381)، سنن الدارمی/النکاح 6 (2219) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (2445)
أخرجه الترمذي (1091 وسنده صحيح)
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2130 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2130
فوائد ومسائل:
خوشی کے ان مواقع پر اس طرح کی پاکيزہ اور مسنون دعا مبارکباد دينی چاہيے جو کہ الفت مودت اور اضافہ کے ظاہری وباطنی تمام معاني کو محيط ہے؟
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2130