سنن ابي داود
كِتَاب النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
33. باب فِي خُطْبَةِ النِّكَاحِ
باب: خطبہ نکاح کا بیان۔
حدیث نمبر: 2120
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا بَدَلُ بْنُ الْمُحَبَّرِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْعَلَاءِ ابْنَ أَخِي شُعَيْبٍ الرَّازِيِّ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ، قَالَ:" خَطَبْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَامَةَ بِنْتَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَأَنْكَحَنِي مِنْ غَيْرِ أَنْ يَتَشَهَّدَ".
بنی سلیم کے ایک شخص کہتے ہیں میں نے امامہ بنت عبدالمطلب سے نکاح کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پیغام بھیجا تو آپ نے بغیر خطبہ پڑھے ان سے میرا نکاح کر دیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15530) (ضعیف)» (اس کے راوی العلاء لین الحدیث، اور اسماعیل مجہول ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
إسماعيل بن إبراهيم: مجهول،(تقريب التهذيب: 422)
وسمع من رجل عن العلاء به والرجل إسحاق بن عبد اللّٰه كما في ھامش التاريخ الكبير للبخاري (343/1)
وللحديث شاهد ”إسناده مجهول“
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 80
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2120 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2120
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے لیکن یہ بات دوسری روایات سے ثابت ہے کہ نکاح خطبے کے بغیر بھی جائز ہے، کیونکہ نکاح کے لئے صرف ولی کی اجازت دو گواہوں کی موجودگی اور ایجاب وقبول ضروری ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2120