سنن ابي داود
كِتَاب الْمَنَاسِكِ
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
90. باب تَحْرِيمِ حَرَمِ مَكَّةَ
باب: حرم مکہ کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2020
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَى بْنِ ثَوْبَانَ، أَخْبَرَنِي عُمَارَةُ بْنُ ثَوْبَانَ، حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ بَاذَانَ، قَالَ:" أَتَيْتُ يَعْلَى بْنَ أُمَيَّةَ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" احْتِكَارُ الطَّعَامِ فِي الْحَرَمِ إِلْحَادٌ فِيهِ".
یعلیٰ بن امیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حرم میں غلہ روک کر رکھنا اس میں الحاد (کج روی) ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11848) (ضعیف)» (اس کے رواة جعفر، عمارة اور موسی سب ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
موسي بن باذان مجهول(تق: 6949)
وجعفر بن يحيي:مقبول(أي مجهول الحال)
وعمارة بن ثوبان مستور (تقريب التهذيب: 962،4839)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 77
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2020 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2020
فوائد ومسائل:
حدیث اگرچہ ضعیف ہے۔
مگر دوسری روایات کی رو سے زخیرہ اندوزی جبکہ لوگ محتاج اور ضرورت مند ہوں۔
کبائر میں سے ہے۔
بالخصوص حرم میں اور بھی بد تر عمل ہے۔
(وَمَن يُرِدْ فِيهِ بِإِلْحَادٍ بِظُلْمٍ نُّذِقْهُ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ) (الحج۔
25)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2020