صحيح البخاري
كِتَاب الْحَجِّ
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
23. بَابُ مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ وَالأَرْدِيَةِ وَالأُزُرِ:
باب: محرم چادریں، تہبند اور کون کون سے کپڑے پہنے۔
وَلَبِسَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا الثِّيَابَ الْمُعَصْفَرَةَ , وَهِيَ مُحْرِمَةٌ , وَقَالَتْ: لَا تَلَثَّمْ , وَلَا تَتَبَرْقَعْ , وَلَا تَلْبَسْ ثَوْبًا بِوَرْسٍ وَلَا زَعْفَرَانٍ , وَقَالَ جَابِرٌ: لَا أَرَى الْمُعَصْفَرَ طِيبًا وَلَمْ تَرَ عَائِشَةُ بَأْسًا بِالْحُلِيِّ , وَالثَّوْبِ الْأَسْوَدِ , وَالْمُوَرَّدِ , وَالْخُفِّ لِلْمَرْأَةِ , وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ لَا بَأْسَ أَنْ يُبْدِلَ ثِيَابَهُ.
اور عائشہ رضی اللہ عنہا محرم تھیں لیکن کسم (کیسو کے پھول) میں رنگے ہوئے کپڑے پہنے ہوئی تھیں۔ آپ نے فرمایا کہ عورتیں احرام کی حالت میں اپنے ہونٹ نہ چھپائیں نہ منہ پر نقاب ڈالیں اور نہ ورس یا زعفران کا رنگا ہوا کپڑا پہنیں اور جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں کسم کو خوشبو نہیں سمجھتا اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے عورتوں کے لیے زیور سیاہ گلابی کپڑے اور موزوں کے پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھا اور ابراہیم نخعی نے کہا کہ عورتوں کو احرام کی حالت میں کپڑے بدل لینے میں کوئی حرج نہیں۔