Note: Copy Text and to word file

سنن ابي داود
كِتَاب الْمَنَاسِكِ
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
43. باب فِي الْفِدْيَةِ
باب: محرم کے فدیہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 1859
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ أَخْبَرَهُ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، وَكَانَ قَدْ أَصَابَهُ فِي رَأْسِهِ أَذًى فَحَلَقَ،" فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُهْدِيَ هَدْيًا بَقَرَةً".
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے (اور انہیں سر میں (جوؤوں کی وجہ سے) تکلیف پہنچی تھی تو انہوں نے سر منڈوا دیا تھا)، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایک گائے قربان کرنے کا حکم دیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: 1856، (تحفة الأشراف: 11114) (ضعیف) (وقولہ: ’’بقرة‘‘ منکر)» ‏‏‏‏ (اس کا ایک راوی مجہول ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف وقوله بقرة منكر

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
رجل من الأنصار مجھول
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 73
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1859 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1859  
1859. اردو حاشیہ: اس میں بقرۃ (ایک گائے) کا لفظ غیر محفوظ ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1859