Note: Copy Text and to word file

سنن ابي داود
أبواب قيام الليل
ابواب: قیام الیل کے احکام و مسائل
23. باب وَقْتِ قِيَامِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنَ اللَّيْلِ
باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تہجد پڑھنے کے وقت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1319
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الدُّؤَلِيِّ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ ابْنِ أَخِي حُذَيْفَةَ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَزَبَهُ أَمْرٌ صَلَّى".
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی معاملہ پیش آتا تو آپ نماز پڑھتے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3375)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/388) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: تاکہ نماز کی برکت سے وہ پریشانی دور ہو جائے۔

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
محمد بن عبد اللّٰه بن أبي قدامة الدؤلي مجهول (التحرير: 6041) وثقه ابن حبان وحده وفي السند اختلاف
وحديث أحمد (4/ 333 ح 18937 وسنده صحيح) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 54

وضاحت: ۱؎: تاکہ نماز کی برکت سے وہ پریشانی دور ہو جائے۔
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1319 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1319  
1319. اردو حاشیہ: فائدہ: امام صاحب کی ترتیب سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ اس سے مراد رات کی نماز کا اہتمام ہے، ویسے یہ کسی بھی وقت سے خاص نہ ہوتی تھی، بشرطیکہ وقت کراہت نہ ہوتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1319