سنن ابي داود
كتاب التطوع
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام و مسائل
3. باب فِي تَخْفِيفِهِمَا
باب: فجر کی سنتوں کو ہلکی پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1258
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ الْمَدَنِيَّ، عَنْ ابْنِ زَيْدٍ، عَنْ ابْنِ سَيْلَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَدَعُوهُمَا وَإِنْ طَرَدَتْكُمُ الْخَيْلُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم ان دونوں رکعتوں کو مت چھوڑا کرو اگرچہ تمہیں گھوڑے روند ڈالیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 15483)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/405) (ضعیف)» (اس کے راوی ابن سیلان لین الحدیث ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
(عبد ربه) ابن سيلان لم يوثقه غير ابن حبان وقال ابن القطان الفاسي: ”فحاله مجهولة لاتعرف‘‘ (بيان الوھم والإيھام 3/ 386 ح 1127)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 53
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1258 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1258
1258۔ اردو حاشیہ:
یہ حدیث ضعیف ہے، البتہ دیگر احادیث سے صبح کی سنتوں کی اہمیت واضح ہے اور ان کا حکم دیگر سنتوں کے مقابلے میں بہت زیادہ تاکیدی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1258