Note: Copy Text and paste to word file

سنن ابي داود
تفرح أبواب الجمعة
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
256. باب يَخْرُجُ إِلَى الْعِيدِ فِي طَرِيقٍ وَيَرْجِعُ فِي طَرِيقٍ
باب: عید کے لیے ایک راستے سے جائے اور دوسرے سے واپس آئے۔
حدیث نمبر: 1156
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَخَذَ يَوْمَ الْعِيدِ فِي طَرِيقٍ، ثُمَّ رَجَعَ فِي طَرِيقٍ آخَرَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کے دن ایک راستے سے گئے پھر دوسرے راستے سے واپس آئے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/إقامة 162 (1299)، (تحفة الأشراف: 7722)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/109) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
أخرجه ابن ماجه (1299 وسنده حسن) عبد الله بن عمر العمري عن نافع قوي، وثقه ابن معين في روايته عن نافع
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1156 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1156  
1156۔ اردو حاشیہ:
یہ عمل مستحب ہے جبکہ صحیح بخاری میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب عید کا دن ہوتا تو (آتے جاتے) راستہ تبدیل کرتے تھے۔ [صحيح بخاري۔ حديث: 986]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1156